مصنف: رینڈی ایلکورن (Author: Randy Alcorn)
مترجم: گوہر الماس (Translator: Gohar Almas)
گرجا گھروں میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی (اور اکثر غلط سمجھی جانے والی) آیت اب یوحنا 3:16 نہیں رہی بلکہ متی باب 7 ، آیت 1 ہے، "عدالت نہ کرو۔" ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ لوگ جو معمول کے مطابق اس آیت کی غلط تشریح کرتے ہیں وہ اپنی ناکامی کا جواز پیش کرنے کے لیے اس آیت کا حوالہ دیتے ہیں اور اس طرح وہ یسوع کی پیروی کرنے میں دوسرے لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
لہذا، وہ "عدالت نہ کرنا" کی تشریح اس طرح کرتے ہیں جیسے کہ "پرواہ نہ کرنا" اور مدد نہ کرنا۔"
اکثر ایمانداروں کے طور پر ہمیں یہ احساس نہیں ہوتا کہ ہم ایک دوسرے کو جو سب سے بڑی مہربانی پیش کر سکتے ہیں وہ ہے سچ۔ ہمارا کام صرف ایک دوسرے کو اچھا محسوس کرنے میں مدد کرنا نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کو اچھا بننے میں مدد کرنا بھی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم اکثر یہ سوچتے ہیں کہ ہمارے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے: 1) دکھ سے سچ بولنا یا 2) فضل کے نام پر کچھ نہ کہنا۔ یہ اصل میں جھوٹ ہے۔
یسوع فضل اور سچائی سے بھرا ہوا تھا۔ ہمیں ان میں سے کسی ایک کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے بلکہ دونوں کو تھام لینا چاہیے۔ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے سے ’’محبت میں سچ بولنا‘‘ چاہیے (افسیوں باب 4، ایت 15)۔ ہمیں عاجزی کے ساتھ فضل کے ایک عمل کے طور پر سچائی کو ظاہر کرنا چاہیے اپنے آپ کو اور ایک دوسرے کو یاد دلاتے ہوئے کہ ہمیں خدا کے فضل کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنا فضل ہم دوسروں کو پیش کر تے ہیں۔
مثال کے طور پر آپ ایک نوجوان جوڑے سے ملتے ہیں اور ان سے دوستی کرتے ہیں جو آپ کے گرجہ گھر میں بالکل نئے ہیں۔ وہ ایک ساتھ ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ مسیح کی پیروی کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کو ایک انتخاب کرنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیا آپ انہیں بتائیں گے کہ خدا شادی کے بغیر جنسی تعلقات کے بارے میں کیا کہتا ہے، یا کیا آپ یہ سمجھیں گے کہ یہ بتانا ضروری نہیں ہے اور آپ ان سے کچھ نہیں کہینگے؟
مجھے یقین ہے کہ جب لوگ جو ایک ساتھ رہ رہے ہوں ہمارے گرجا گھروں یا چھوٹے گروپوں یا گھروں کا دورہ کرتے ہیں، تو ہمارا پہلا کام یہ نہیں کہ ہم ان کے رویوں کو درست کرنے کی کوشش کریں، بلکہ اس کی بجائے ہمیں یسوع مسیح کے فضل اور سچائی کو ان پر ظاہر کرنا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ ہمیں غیرایمانداروں یا یہاں تک کہ نام کے مسیحیوں سے ایمنداروں والے رویے کی توقع کرنی نہیں چاہیے۔ جہاں ہمیں مسیحی رویے کی توقع وہاں کرنی چاہیے جہاں لوگ یہ اعلان کرتے ہوں کہ وہ مسیح کے پیروکار ہیں اور وہ اپنی شناخت کلیسیا اور مسیح کے بدن سے کرتے ہوں۔
ایسی صورتوں میں، اگر ہم انہیں جنسی تعلق اور شادی کے بارے میں خدا کی سچائی بتانے میں ناکام رہتے ہیں، اور صحیح انتخاب کرنے میں ان کی مدد کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو ہم مسیح کی پیروی کے اپنے بیان کردہ مقصد کو پورا کرنے میں ان کی مدد نہیں کر رہے۔
لہٰذا جب کوئی کہتا ہے کہ ’’میں یسوع کی پیروی کرنا چاہتا ہوں‘‘ لیکن گناہ میں جی رہا ہو، میرے خیال میں ہمیں اس بات کی طرف اشارہ کرنا چاہیے کہ مسیح ہمیں کیا حکم دیتا ہے، اور اس شخص کو یاد دلانا چاہیے کہ خدا اپنی فرمابرداری کروانے کے لیے طاقت اور ہمت دیتا ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ خُدا کا فضل ’’ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم بے دینی اور دنیاوی خواہشات کو ’’نہیں‘‘ کیسے کہیں، اور اس موجودہ دور میں خود پر قابو پائیں، راست اور روحانی زندگی گزاریں‘‘ (ططس باب 2 آیت 12)۔
میں ایک بائبل کالج میں 1 کرنتھیوں کی کتاب میں سے پڑھا رہا تھا۔ ہم جنسی پاکیزگی کو 1 کرنتھیوں باب 6، آیات 18 تا 20 میں سمجھ چکے ہیں۔ اس سیشن کے بعد تیس سال کا ایک جوڑا سامنے آیا اور کہا، "ہم نے یہ پہلے کبھی نہیں سنا۔ ہم آٹھ سال سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔ ہم ابھی دو سال پہلے ہی مسیح کی طرف آئے ہیں، اور ہم اپنے گرجہ گھر میں سرگرمیوں کا حصہ ہیں۔ کیا آپ واقعی یہ کہہ رہے ہیں کہ شادی سے پہلے جنسی تعلق وہ چیز ہے جو یسوع نہیں چاہتا کہ ہم رکھیں؟
میں نے اس چیز کی تعریف کی کہ وہ پورے دل سے مسیح کی پیروی کرنا چاہتے ہیں۔
جب ہم نے کلام کھولا تو یہ ان کے لیے واضح تھا کہ انہیں فوراً شادی کرنے کی ضرورت ہے، اور جب تک وہ ایسا نہیں کرتے وہ ساتھ نہیں رہیں گے۔ لیکن انہوں نے الجھن سی محسوس کی یہاں تک کہ ان کو یہ ایا دھوکے کی طرح لگا کہ ان کے گرجہ گھر میں کسی نے ان سے اس بارے میں کبھی بات نہیں کی تھی۔
کئی سال پہلے میری بیوی نینسی اور میں اپنے گرجہ گھر میں بائبل کا مطالعہ کروا رہے تھے۔ یہ مطالعہ اس گروپ میں تین ماہ سے چل رہا تھا جب کسی نے یہ بتایا کہ وہاں پر ایک جوڑا شادی شدہ نہیں تھا لیکن وہ ساتھ رہ رہے تھے۔
میں نے گروپ لیڈر کو فون کیا اور پوچھا کہ کیا یہ سچ ہے؟ اس نے کہا ہاں۔ میں نے پوچھا کہ کیا اس نے نوجوان کو بتایا تھا کہ ایسا کرکے وہ خدا کو تعظیم نہیں دے رہے۔ وہ شخص جو کم از کم دو سال پہلے مسیح کو قبول کر چکا تھا۔ گروپ لیڈر نے کہا کہ اس نے اس کا ذکر ان سے نہیں کیا کیونکہ وہ انہیں تکلیف نہیں دینا چاہتا تھا۔
اسے امید تھی کہ آخرکار وہ اس کام کو پورا کریں گے، لیکن گروپ کا کام یہ تھا کہ وہ اس جوڑے سے محبت رکھیں، نہ کہ ان کی عدالت کریں۔ میں نے کہا کہ میں اتفاق کرتا ہوں کہ ہمیں ان سے پیار کرنا چاہیے۔ اور جب آپ کسی سے محبت کرتے ہیں، تو آپ نہیں چاہتے کہ وہ گناہ کرے، کیونکہ گناہ کبھی بھی ان کے بہترین مفاد میں نہیں ہوتا۔ گناہ کی عدالت ہوتی ہے، اور ہم نہیں چاہتے کہ جن سے ہم محبت کرتے ہیں وہ خُدا کی عدالت سے گزریں، بلکہ معاف کرنے والے اس فضل کو حاصل کریں جو صلیب پرخداوند نے پیش کیا۔
میں نے وضاحت کی کہ اب جب کہ مجھے اس کے بارے میں علم ہو گیا ہے تو مجھے اس نوجوان کے پاس جانا چاہیے اور اس کو سچائی بتانی چاہیے۔ اس رات گروپ کا لیڈر اور ایک اور آدمی میرے ساتھ آۓ۔ ہم نے لڑکے کو بلایا جبکہ لڑکی اور ان کا بچہ گروپ کی ایک خاتون کے ساتھ تھے، ہم لڑکے کے ساتھ ایک کمرے میں بیٹھ گئے۔ وہ بہت زیادہ گھبرایا ہؤا تھا۔ یہ ہم میں سے کسی کے لیے بھی آسان نہیں تھا۔ جو صحیح ہوتا ہے وہ اکثر نہیں ہوتا۔
میں نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ جانتا ہے کہ ہم ان سے کتنا پیار کرتے ہیں۔ اس نے کہا ’’جی ہاں‘‘۔ ہمارے گروپ نے مختلف طریقوں سے ان کی مدد کی تھی۔ وہ سب جانتا تھا.
میں نے اس سے کہا کہ میں اسکو کلام کی کچھ باتیں بتانا چاہتا ہوں۔ پھراس نے میری طرف دیکھا اورپوچھا کیا آپ ہمیں بتائیں گے کہ ہمیں شادی کرنی چاہیے؟
میں نے کہا "ہاں."
اس کے منہ سے الفاظ نکلے۔ اس نے کہا، "ہم واقعی شادی کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں اتنا برا لگتا ہے کہ ہم نے ابھی تک شادی نہیں کی۔ ہم بائبل کو پڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ہم ہارے ہوئے ہیں۔ جب ہم گرجہ گھر جاتے ہیں تو ہم منافقوں کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ہمارے پاس اچھی شادی کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں، اور میں انگوٹھی نہیں خرید سکتا۔ اس کی دوست بہت شرمندہ ہے کہ ہم شادی شدہ نہیں ہیں۔ یہ بہت عجیب ہے کیونکہ ہمارا اب ایک بچہ بھی ہے۔ اور سچ پوچھیں تو میں سوچتا تھا کہ کیا کوئی اس کے بارے میں ہم سے کبھی بات کریگا یا نہیں۔
آخری بات یہ کہ ہم نے اس بھائی کے کندھوں پر ہاتھ رکھے اور اسے چیلنج دیا کہ وہ ایک حقیقی آدمی اور خدا کا بندہ بنے، اور یسوع کو عزت دے اور اپنی دوست کی رہنمائی کرے، اور اپنی غلطی کو درست کرے۔
اس نے دعا کی اور شادی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنے کے گناہ کی خدا سے معافی مانگی۔ اس کے اوپر سے ایک بوجھ ہٹ گیا۔ مل کر ہم نے ایک منصوبہ بنایا کہ وہ کیسے ایک دوسرے سے چند ہفتوں کے لیے الگ رہیں جب تک کہ ہم ان کی شادی نہ کروا دیں۔ ہم خوش ہوۓ اور گلے ملے اور اس بھائی نے محبت کو محسوس کیا اور اس نے ناقابل یقین حد تک راحت محسوس کی۔ شرمندہ ہونے کی بجائے، جیسا کہ لیڈر کو پہلے لگا تھا، اس نوجوان نے اپنی شرمندگی کو دور کر دیا۔
ہمارے چھوٹے گروپ نے فوری طور پر ہمارے گرجا گھر میں شادی کا اہتمام کیا۔ مختصر وقت میں، گروپ کی خواتین نے دلہن کے لیے ایک لباس اور باقی سب جیزوں کا انتظام کیا، اور چرچ میں لوگوں نے رضاکارانہ طور پر کھانے اور ایک کیک کا انتظام کیا۔ ان کے والدین ملک کے مختلف حصوں سے ہوائ سفر کرکے آئے اور سب جذباتی ہوکر روۓ بھی اور جشن بھی منایا۔ مجھے اس جوڑے کا نکاح کرنے اور ان کے بچے کو ان کی تقریب میں اٹھانے کا اعزاز ملا۔ یہ ان سب سے ذیادہ خوبصورت چیزوں میں سے ایک تھی جس کا میں کبھی بھی حصہ رہا ہوں۔ میں آپ کو نہیں بتا سکتا کہ اس جوڑے نے کتنا معزز اور اہم محسوس کیا۔ خُدا کے لوگوں نے اُن کو اُس گناہ اور جرم جس نے اُنہیں الجھا دیا تھا اس سے نجات پانے میں مدد دے کر اپنا پیار ظاہرکیا تھا ، اور وہ اُنہیں پاکیزگی اور امن کی طرف لاۓ تھے۔
اگر آپ کسی ایسے شخص سے پیار کرتے ہیں جو کہتا ہے کہ وہ یسوع کی پیروی کرنا چاہتا ہے، تو آپ اس گناہ کو نظر انداز نہیں کرسکتے جو ان کی زندگی کو تباہ کر رہا ہے۔ آپ عاجزی اور دعا کے ساتھ ان کے پاس جائیں اور یسوع کی نمائندگی کریں اور مسیح کو خُداوند کے طور پر جلال دینے کے کام کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں۔ خُدا ان لوگوں کے لیے محبت اور فضل اور آزادی حاصل کرنے میں ان کی مدد کے لیے ہمیں بلاتا ہے جو گناہ کے باعث تباہ ہو رہے ہیں۔ بلاشبہ، بالکل اسی طرح یہ چیزدوسرے گناہوں پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ ان میں ٹھٹھا کرنا، لالچ کرنا، غیبت کرنا ، حسد کرنا اور بھائیوں کے درمیان اختلاف کروانا شامل ہے۔
اُس نوجوان جوڑے کی سراسر خوشی میرے ذہن میں اُبھرتی ہے جب میں لوگوں کو ایسے باتیں کرتے ہوئے سنتا ہوں کہ وہ ’’ شادی کے بغیرایک ساتھ رہنے والے مسیحیوں پر تنقید اس آڑ میں نہیں کرتے کہ وہ صرف روحانی اعتبار کو مدنظر رکھ رہے ہیں کہ ان کو شرمندگی نہ ہو۔ لیکن ہم کسی کو برا کہے بغیر نرمی سے ایک دوسرے کے ساتھ گناہ کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔ خدا ہمیں محبت میں سچ بولنے کا حکم دیتا ہے، اور اگر ہم سچ بولنے کی بجائے اسے اپنے اندر رکھیں تو ہم خدا کے فرمانبردار یا محبت کرنے والے نہیں ہیں۔
اگر آپ کسی ایسے شخص سے پیار کرتے ہیں جو کہتا ہے کہ وہ یسوع کی پیروی کرنا چاہتا ہے، تو آپ اس گناہ کو نظر انداز نہیں کرسکتے جو ان کی زندگی کو تباہ کر رہا ہے۔ آپ عاجزی اور دعا کے ساتھ ان کے پاس جائیں اور یسوع کی نمائندگی کریں اور مسیح کو خُداوند کے طور پر جلال دینے کے کام کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں۔ خُدا ان لوگوں کے لیے محبت اور فضل اور آزادی حاصل کرنے میں ان کی مدد کے لیے ہمیں بلاتا ہے جو گناہ کے باعث تباہ ہو رہے ہیں۔ بلاشبہ، بالکل اسی طرح یہ چیزدوسرے گناہوں پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ ان میں ٹھٹھا کرنا، لالچ کرنا، غیبت کرنا ، حسد کرنا اور بھائیوں کے درمیان اختلاف کروانا شامل ہے۔
Helping One Another Forsake Sin and Follow Jesus
The most commonly quoted (and often misunderstood) verse in churches is no longer John 3:16 but Matthew 7:1, “Judge not.” Ironically, people who routinely violate what the verse is really saying quote the verse to justify their own failure to assist other people in following Jesus. Hence, they interpret “Judge not” as if it were “Care not” and “Help not.”
All too often, as believers we don’t realize that the greatest kindness we can offer each other is the truth. Our job is not just to help each other feel good but to help each other be good. We often seem to think that our only options are to: 1) speak the truth hurtfully; or 2) say nothing in the name of grace. This is a lie.
Jesus came full of grace AND truth. We should not choose between them, but do both. We are told that we should be “speaking the truth in love” to each other (Ephesians 4:15). We should share the truth with humility, as an act of grace, reminding ourselves and each other that we desperately need God’s grace every bit as much as do those we’re offering it to.
Let’s say, for example, that you meet and befriend a young couple who are fairly new at your church. They are living together and say they want to follow Christ. You face a choice. Do you tell them what God says about sex outside of marriage, or do you assume it’s none of your business and say nothing?
I believe that when people who are living together visit our churches or small groups or homes, it’s not our first job to try to correct their behavior, but instead to demonstrate the grace and truth of Jesus Christ. I don’t believe we should expect Christian behavior among nonbelievers or even nominal believers. Where we should expect Christian behavior is among those who declare they are Christ’s followers and identify themselves with the church, the body of Christ. In such cases, if we fail to graciously tell them God’s truth about sex and marriage, and fail to assist them in making right choices, then we fail to help them fulfill their own stated goal of following Christ.
So when someone says “I want to follow Jesus” but is living in sin, I think we should point to what Christ commands of us, and remind them that He gives the power and strength to obey Him. Scripture says that the grace of God “teaches us to say ‘No’ to ungodliness and worldly passions, and to live self-controlled, upright and godly lives in this present age” (Titus 2:12). God’s grace is not only for forgiveness of sin, but empowerment to live in holiness.
I was teaching the book of 1 Corinthians at a Bible college. We got into sexual purity in 1 Corinthians 6:18-20. A couple in their thirties came up after this session and said, “We’ve never heard this before; we’ve been living together for eight years. We just came to Christ two years ago, and we’re very involved in our church. Are you really saying sex outside of marriage is something Jesus doesn’t want us to do?”
I commended them for wanting to follow Christ wholeheartedly. When we opened Scripture it was clear to them they needed to get married right away, and no longer live together until they did. But they felt confused and even betrayed that no one in their church had talked to them about this.
Many years ago Nanci and I were in a home Bible study in our church. The group had been meeting three months when someone mentioned in passing that one of the couples wasn’t married but was living together. I called the group leader and asked if this was true. He said yes. I asked if he had told the young man—who’d come to Christ at least two years earlier—that this wasn’t honoring to the Lord. He said he hadn’t mentioned it because he didn’t want to hurt them. He hoped eventually they would figure it out, but it was the group’s job to love them, not judge them. I said I agreed we should love them. And when you love someone, you don’t want them to sin, because sin is never in their best interests. Sin brings judgment, and we do not want those we love to fall under the judgment of God, but rather to embrace the forgiving grace He went to the cross to offer them.
I explained that now that I knew about this, I would need to go to the young man and share with him the truth. The leader and another guy from the group came with me that night. We called the young man and invited ourselves over, and while his girlfriend and the baby were with one of the ladies in the group, we sat down with him in his living room. He was super nervous. It wasn’t comfortable for any of us. What’s right often isn’t.
I asked him if he knew how much we loved him and his girlfriend. He said, “Sure.” Our group had helped them out in various ways. He knew.
I told him I wanted to share some Scripture with him. Then he looked at me and said, “Are you going to tell us we should get married?”
I said, “Yes.”
The words poured out from him. He said, “We really want to. We feel so bad we haven’t. We’re trying to read the Bible and we feel like we’re just a couple of losers. When we go to church, we feel like hypocrites. But we don’t have the money to have a decent wedding, and I can’t afford a ring. She’s so ashamed that we’re not married. It’s awkward because of our baby. And to be honest, I wondered if anyone was ever going to talk to us about it.”
Bottom line, we put our arms around this brother and challenged him to be a real man, God’s man, and honor Jesus and lead his girlfriend, and make this right. He prayed and asked God’s forgiveness for having sex outside of marriage. A burden was lifted from him. Together, we developed a plan for how they could move out from each other just for a few weeks until we could get them married. We laughed and hugged and this brother felt loved and incredibly relieved. Instead of being shamed, which was the leader’s fear, he had his shame removed.
Our small group immediately set up a wedding at our church. On short notice, the women in the group got the girlfriend a dress and everything else, and we found people at church to volunteer food and a cake. Their parents flew in from other parts of the country and everyone cried and celebrated. I had the honor of marrying this couple, and holding their precious baby in the ceremony. It was one of the most beautiful things I’ve ever been part of. I cannot tell you how honored and special this couple felt. God’s people had loved them by helping deliver them from the sin and guilt that entangled them, and bring them to purity and peace.
The sheer joy of that young couple floods my mind when I hear people talk as if they are taking the spiritual high ground by “not laying a guilt trip on Christians who are living together.” We can gently point out sin to each other without using a flame-thrower. God tells us to speak the truth in love, and if we are withholding the truth instead of speaking it, we are not being obedient or loving.
If you love someone who says they want to follow Jesus, you don’t ignore sin that is destroying their lives. You go to them humbly and prayerfully, and represent Jesus and help them fulfill their stated goal of honoring Christ as Lord. God calls us to bring love and grace and liberation to those whose sin is destroying them. Of course, exactly the same applies to other sins, including gossip and gluttony and slander and envy and sowing discord among brothers.
Photo by Maximilien T'Scharner on Unsplash